eid-e-milad un nabi(pbuh) 5 urdu speech pdf
عید میلاد النبی ﷺ اردو تقاریر pdf
جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم، جو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہے، کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ اس مقدس موقع کو دنیا بھر کے مسلمان انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ مناتے ہیں۔ اس مبارک دن کی تفہیم اور تعریف کی سہولت کے لیے، ہمیں عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر اس اردو تقریر کی پیش کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔
ذیل میں 5 بہترین تقاریر کا مجموعہ پیش کیا گیا ہے۔ مختلف اجلاس میں طلبہ کے لیے ضرور مفید ثابت ہوں گے۔
تقریر 01
نَحْمَدُہُ وَ نُصَلّیِ عَلٰی رَسُولِہِ الْکَرِیْمْ اَمّا بَعْدْفَاَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ْ بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ ؕ
درود ان پر سلام ان پر یہی کہنا خدا کا ہے
خدا کے بعد جو ہے مرتبہ صلی علی کا ہے
وہی سردار عالم ہیں وہی غمخوار امت
وہی تو حشر کے میدان میں سب کی شفاعت ہیں
جناب صدر محترم اساتذہ کرام اور میرے عزیز ساتھیو، السلام علیکم
آج جس موضوع پر لب کشائی کا موقع دیا گیا ہے وہ ہے، میرے آقائے دو جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ
جناب صدر اس کائنات میں سرورِ قائنات کی مثال آبِ درخشاں کی ہے ،جو غارِ ہرہ سے طلوع ہوا اور پوری کائنات پر چھا گیا۔ نبی ِکریم ﷺ آبِ کائنات کی وہ عظیم ترین شخصیت ہے جس کی نظیر ازل سے ابد تک ممکن نہیں ۔ جس طرح سورج طلوع ہوتا ہے کائنات کی ہر شئے منّور ہو جاتی ہے اسی طرح آپ ﷺ کے ظہور نے کفر و ضلالت کی تاریکی کو نورِ سعادت میں تبدیل کر دیا۔
آپﷺ ہر انسان کے لیے پیغامِ نجات لیکر آئے تھے۔ بنی نو انسان کے لیے رحمت بن کر آئے تھے۔ میرے نبی تو وہ نبی تھے کہ تمام انبیا نے ان کا امّتی ہونے کی خواہش کی تھی۔ اور ہم اتنے خوش قسمت ہیں کہ ہمیں یہ سعادت بن مانگے مل گئی ۔ ہمارے پیدا ہوتے ہیں ہمارے کانوں میں ازان دے دی جاتی ہے ، کہ مبارک ہو تم اس نبی کی امّتی ہو جسے خالقِ دو جہاں کو بھی ناض ہے۔
میرے سرکا ر تو بادشاہی میں بھی فقیری کرتے تھے ، جس کے پاس نہ سونا تھا نہ چاندی تھی ، میرے سرکار تو چٹائی پر بھی سلطان نظر آتے تھے۔ مرے سرکار کی نگاہوں میں بجلی لبوں پہ تبسم اور چہرے پہ نور تھا میرے سرکار تو سادہ لباس میں بھی ذی شان نظر آتے تھے۔
میرے نبی تو امن و محبت کا پیکر تھے، اندھیرے اور تاریکی میں چراغ بن کر آئے تھے، گنہگاروں کی سلامتی بن کر آئے تھے، میرے نبی تو وہ شخص تھے جن کے دم سے دنیاں کے کونے میں اجالا پھیلا ۔۔
حضور ﷺ آئے تو سرِ آفرینش پا گئی دنیا
اندھیروں سے نکل کر روشنی میں آ گئی دنیا
سُتے چہروں سے زنگ اترا، بجھے چہروں پہ نور آیا
حضور ﷺ آئے تو انسانوں کو جینے کا شعور آیا
اس دعا کے ساتھ میں اپنی جگہ لینا چاہوں گا کہ اللہ ہمیں پیارے نبی ﷺ کی سنتّوں پر پورا پورا عمل کرنے والا بنائے ۔۔ آمین یا ربّ العالمین
special days quiz
Mahatma Gandhi Jayanti 2023 Quiz In Urdu
International Day Of Sign Language In Urdu With Quiz 2023
Why We Celebrate National Sports Day On 29 August?
Basic English Preparation Quizzes ; Join Now For Free
World Ocean Day With Urdu Quiz
Maharashtra Day And Labor Day Quiz 2021
تقریر 02
نَحْمَدُہُ وَ نُصَلّیِ عَلٰی رَسُولِہِ الْکَرِیْمْ اَمّا بَعْدْفَاَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ْ بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ ؕ
حضور صلى الله عليه وسلم کی زندگی ہمارے لیے ایک کھلی کتاب ہے مگر بات ہے عمل کرنے کی۔ اور وہ کھلی کتاب قرآن مجید –
قرآن مجید میں ہر قانون ہر مسئلہ ، ہر مشکل کا حل اور ہر بیماری کی دوا موجود ہے۔ یہ ہے ایک نسخہ کیمیا ہے۔ دنیا کے تمام تر کلام اس کے سامنے بیچ ہیں۔ اور حضور صلى الله عليه وسلم تو چلتے پھرتے قرآن ہیں۔ مجھے تو رشک آتا ہے حضرت حلیمہ کی قسمت پر جن کا دودھ سرور کائنات صلى الله عليه وسلم نے پیا۔ جس نے شہنشاہ دوعالم صلى الله عليه وسلم کو اپنی گود میں کھلایا۔
آج کے دن کو کیوں نہ ہم عید کہیں یہی تو وہ دن ہے جس دن بنی نوع انسان کو پتھر کے بتوں سے آزادی نصیب ہوئی اور سب کو معبودِ برحق کی طرف جانے کا راستہ مل گیا۔ ذرا سوچو اگر آقائے نامدار سرور کائنات فخر موجودات ختم المرسلین صلى الله عليه وسلم تشریف نہ لاتے تو آج ہم کن اندھیروں میں بھٹک رہے ہوتے اور پتہ نہیں کس کس در کی خاک چھان رہے ہوتے۔
جناب صدر!
آج کے دن رب العزت نے ہماری بخشش و نجات کی بنیاد رکھی اور ہمیں ایک ایسا رہبر کامل عطا فرمایا جس نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا۔
مسلمانو! مناؤ جشن عید میلاد النبی ہے مناؤ۔ لیکن آتش بازی کر کے نہیں۔ فضول خرچی کر کے نہیں۔ سرمایہ اجاڑ کر نہیں۔ گھر گھر مانگ کر نہیں بلکہ مسجدیں آباد کر کے نوافل پڑھ کر ، درود و سلام بھیج کر ، غریبوں کی امداد کر کے محتاجوں کو کھانا کھلا کر۔ کیونکہ یہی وہ درس ہے جو محمد عربی صلى الله عليه وسلم ہمیں دے گئےہیں۔
اے رب العالمین ! ہم سب تیرے بندے ،التجا کرتے ہیں ہمس ایسے طریقے سے جشن عید میلادالنبی منانے کی توفیق عطا فرمائے جس میں نجات ہو اور تیری خوشنودی شامل ہو۔
ملی ہے بھیک مجھے محمد کے آستانے سے
میں بے نیاز ہوں دنیا کے ہر خزانے سے۔۔
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
تقریر 03
معزز سامعین ۔۔۔اسّلام وعلیکم
آج عید ِمیلاد النبیﷺ کے مبارک موقعہ پر “درود شریف کے فضائیل” اس عنوان پر تقریر پیش کرنے کے لیے کھڑا ہوں ،بغور سماعت فرمائیے۔
درود شریف کی برکت
حضرت ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ مجھ سے قریب درود پڑھنے والا ہو گا۔ اس سے زیادہ کیا نعمت مثال محبت ہوگی بے مثال اعزاز اور عجیب انعام و اکرام جس کو نہ کان نے سنا ہوگا اور آنکھ نے دیکھا ہو گا، میدان حشر میں جس انسان کے نامہ اعمال میں دو چیزیں کثرت سے ملیں، ایک درود پاک اور دوسرا استغفار تو یہ دونوں اعمال اس کی نجات کے لئے کافی وشافی ہونگے ، کثرت سے درود پاک پڑھنے سے زندگی میں نبی اکرم درسول محترم صلى الله عليه وسلم کی تائید اور توجہ شامل حال ہو جاتی ہے اس لئے درود پڑھنے والے کا ہر کام آسانی کے ساتھ ہوتا چلا جاتا ہے اور زندگی کے تمام راستے صاف و روشن اور ہموار ہوتے چلے جاتے ہیں۔
تاریخ اگر ڈھونڈے گی ثانی محمد
ثانی تو بڑی چیز ہے سایا نہ ملے گا
اللہ تعالیٰ کی طرف سے کثرت رحمت کی وجہ سے اس بندے کی زندگی اُس پر نہایت آسان اور راحت والی ہو جاتی ہے کیوں کہ کثرت سے درود شریف پڑھنے کی وجہ سے اس بندے کا بال بال اللہ تعالیٰ کی رحمتوں میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بزرگوں کا قول ہے کہ درود پابندی سے پڑھنے والا بھیا نک زندگی سے نکل کر روحانیت والی پاکیزہ زندگی میں داخل ہو جاتا ہے۔
اللہ ہمیں کثرت سے درود پڑھنے والا بناے۔۔ آمین۔۔
تقریر 04
نصیب چمکے ہیں فرشتوں کے عرش کے چاند آرہے ہیں
جھلک سے جن کی فلک ہے روشن وہ شمس تشریف لا رہے ہیں
نشار تیری چہل پہل پر ہزار عیدیں ربیع الاول
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں
جناب صدر اور قابل احترام ساتھیو
ہر طرف اندھیرے کا راج تھا۔ جہالت کا دور دورہ تھا۔ منافقت تھی۔ شراب پانی کی طرح پی جاتی تھی۔ امیر آدمی اپنی بیٹی کو پیدا ہوتے ہی درگور کر دیتے تھے اور غریب آدمی کی بیٹی کو زندہ رکھا جاتا تھا وہ اس لیے کہ وہ جوان ہو کر امرا کی ہوس کو پورا کرے۔ طاقتور کمزور پر حاوی تھا۔ غلاموں کے ساتھ وہ سلوک کیا جاتا تھا جسے دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے تھے ۔
جناب صدر
اس اندھیرے کو دور کرنے کے لیے نور مجسم صلى الله عليه وسلم تشریف لائے۔ جہالت کے اندھیرے کو مٹانے کے لیے معلم اعظم تشریف لائے۔ غریبوں کے لیے ایمان کی دولت لے کر تشریف لائے۔ منافقت کو مٹانے کے لیے صادق تشریف لائے۔ شراب کو ختم کرنے کے لیے آب حیات لے کر تشریف لائے۔ ماں ، بہن اور بیٹی کے لیے عزت و ناموس لے کر تشریف لائے۔ غلاموں کے آقا بن کر تشریف لائے۔ آپ صلى الله عليه وسلم کی آمد سے اس اندھیری دنیا میں ہر طرف نور ہی نور بکھر گیا۔ ہر شے جھوم اٹھی۔ پہاڑ اور اشجار سب آپ کے احترام میں سرتسلیم خم ہو گئے۔
حضورﷺ ہر انسان کے لیے پیغام نجات و انسان کے لیے رحمت بن کر آئے۔ آپ وہی نبی ہیں جن کا امتی ہونے کی خواہش تمام انبیا نے کی تھی۔ ہم کتنے خوش نصیب ہیں ہمیں اس آقائے نامدار کی غلامی نصیب ہوئی جس کی خواہش ہر نبی کو تھی۔ خواہش کیوں نہ ہوتی روز محشر وہی تو شفاعت فرمائیں گے۔ وہی تو حوضِ کوثر پلائیں گے۔ وہی تو اپنی امت کو بخشوا ئیں گے۔
اللہ ہمیں پیارے نبی ﷺ کی سنّت پر عمل کرنے والا بناے۔۔۔۔ آمین
تقریر 05
سرمایہِ حیات ہے سیرت رسولﷺ کی، فلاہِ کائنات ہے سیرت رسولﷺ کی
بنجر دلوں کو آپ نےسیراب کر دیا ، ایک چشمہِ صفات ہے سیرت رسولؑ کی
محترم اساتذہ اکرام محترم سامعین ۔۔۔اسّلام وعلیکم
مجھے آج جس موضوع پر لبکشائی کرنے کا موقع ملا ہے، وہئے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔ جناب صدر یہ تو وہ موضوع ہے جس کے بیان کے لیے ساری دنیاں کے درختوں کو قلم بنا دی جائے سمندروں کو دوات بنا دیا جائے اور زمین سے آسمان تک کی خلا کو اوراق بنا دیا جائے، لیکن یوں تو گمان کیا جاسکتا ہے کہ قلم ختم ہو جائیں گے ، سمندروں کا پانی خشک ہو جایے گا زمین سے آسمان تک کا خلا پر ہو جائیگا لیکن میرے پیارے نبی ﷺ کی سیرت پاک مکمل نہ ہو پائیگا ۔
زندگیاں بیت گئی اور قلم ٹوٹ گئے
تیرے اوصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہوا
جناب صدر ایک مومن کے لئے ایک مسلمان کے لئے اور ایک قلمہ گو کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی گرامی ہر لحاظ سے مرکز و محور ہے۔ وہ ایمان و اعتقاد کا منبع ہے، یہ طرفین ،یہ مشرکین ،یہ مغربین ،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے اندر گم ہیں۔ اس کی عقیدت کی آن ہر رنگ و بومیں لعل و گل میں، مہکتے ہوئے چمن میں، مہکتی ہوئی کلیوں میں ،بلبل کی چہک میں ،ہوا کی لہر میں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جلوے دیتی ہے، مگر نبی تو وَراءُ الوَرا ہے ہماری پہچان کی حد سے بھی بالاتر ہیں۔
حضور ﷺ آئے تو سرِ آفرینش پا گئی دنیا
اندھیروں سے نکل کر روشنی میں آ گئی دنیا
سُتے چہروں سے زنگ اترا، بجھے چہروں پہ نور آیا
حضور ﷺ آئے تو انسانوں کو جینے کا شعور آیا
تاریخ اگر ڈھونڈے گی ثانی محمد
ثانی تو بڑی چیز ہے سایا نہ ملے گا
بس اتنا کہوں گا کہ حضور ﷺ کی زندگی ہمارے لیے مکمل ضابطہ حیات ہے
سلام اے آمنہ کے لال اے محبوب سبحانی
سلام اے فخرِ موجودات فخرِ نوع انسانی
سلام اس پرک جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پرک جس نے بادشاہی میں فقیری کی
وما علینا الالبلاغ
ہم نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ املا کی کوئی غلطی نہ ہو، لیکن اگر غیر ارادی طور پر کوئی غلطی سرزد ہو گئی ہو تو برائے مہربانی ترمیم کے لیے کمنٹ باکس کا استعمال کریں۔
nice speaches you did
v.good speech