Bahlool and a Slave who was Scared of the Sea
بہلول اور ایک غلام جو سمندر سے خوفزدہ تھا۔
ایک بغدادی سوداگر اپنے غلام کے ساتھ جہاز میں بیٹھا ہوا تھا اور وہ بصرہ جا رہے تھے۔ بہلول اور کچھ اور لوگ بھی اس جہاز میں تھے۔ غلام نے رونا شروع کر دیا کیونکہ وہ جہاز کی ہنگامہ خیز حرکت سے خوفزدہ تھا۔ اس پر تمام مسافر پریشان ہو گئے۔ بہلول نے غلام کے آقا سے کچھ مشورہ کر کے اسے خاموش کرنے کی اجازت چاہی۔ سوداگر راضی ہو گیا۔ بہلول نے فوراً غلام کو سمندر میں پھینکنے کا حکم دیا۔ اس کے حکم پر عمل ہوا۔ جب غلام موت کے قریب تھا تو اسے بچا لیا گیا۔ اس تجربے کے بعد غلام خاموشی سے جہاز کے ایک کونے میں بیٹھ گیا۔
مسافروں نے بہلول سے اس کی وجہ پوچھی کہ اس فعل نے غلام کو کیوں خاموش کر دیا۔ بہلول نے جواب دیا، ”اس غلام کو معلوم نہیں تھا کہ یہ جہاز کتنا آرام دہ ہے یا اس کی کیا عظمت اور قدر ہے۔ جب اسے سمندر میں پھینکا گیا تو اس نے سمجھا کہ یہ جہاز ایک آرام دہ اور راحت بخش جگہ ہے۔