Quit India Movement 1942: History, Leaders & Impact – Urdu quiz
تحریک چھوڑو بھارت: آزادی کی جدوجہد کا انقلابی موڑ
تحریک چھوڑو بھارت، جسے انگریزی میں Quit India Movement کہا جاتا ہے، ہندوستان کی آزادی کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ تحریک 8 اگست 1942 کو مہاتما گاندھی کی قیادت میں ہندوستان کی سب سے بڑی عوامی بغاوتوں میں سے ایک کے طور پر ابھری، جس کا مقصد برطانوی حکومت سے فوری طور پر آزادی حاصل کرنا تھا۔ گاندھی جی نے اس موقع پر “کرو یا مرو” (Do or Die) کا نعرہ دیا، جو پورے ملک میں انقلابی جوش و جذبہ پھیلانے کا باعث بنا۔
اس تحریک کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں تمام مذاہب، ذاتوں، عمر کے افراد، مرد و خواتین نے برابر کا حصہ لیا۔ ارونا آصف علی، جواہر لال نہرو، سردار پٹیل، مولانا ابوالکلام آزاد جیسے کئی اہم رہنماؤں نے اس تحریک میں بھرپور شرکت کی۔ انگریز حکومت نے اس تحریک کو دبانے کے لیے بے شمار گرفتاریاں کیں، تشدد کا سہارا لیا، لیکن عوام کا جذبہ آزادی کم نہ ہوا۔
تحریک چھوڑو بھارت نے برطانوی حکومت کو یہ پیغام دے دیا کہ اب ہندوستانی عوام غلامی کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ یہ تحریک آخرکار 1947 میں آزادی کی منزل تک پہنچنے کا ذریعہ بنی۔ اس مضمون میں ہم تحریک کے پس منظر، اہم واقعات، رہنماؤں کے کردار اور اس کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔
اگر آپ تاریخ کے طلبہ ہیں یا محب وطن قارئین میں سے، تو یہ مضمون آپ کے لیے نہایت معلوماتی اور جذباتی وابستگی کا باعث بنے گا۔