urdu drmas for students; andhi aqidat

Spread the love

urdu drmas for students; andhi aqidat

یہاں ایک 5 منٹ کا مختصر ڈرامہ پیش کیا جا رہا ہے جو چوتھی جماعت کے طلبہ کے لیے ہے اور موضوع “اندھی عقیدت” ہے:


عنوان: اندھی عقیدت

کردار:

  • علی
  • فاطمہ
  • استاد
  • حمزہ
  • زینب

منظر: ایک کلاس روم۔ بچے اپنی جگہوں پر بیٹھے ہیں۔ استاد کمرے میں داخل ہوتے ہیں۔

استاد: (مسکراتے ہوئے) السلام علیکم بچوں! آج ہم ایک اہم موضوع پر بات کریں گے، جسے “اندھی عقیدت” کہتے ہیں۔ لیکن پہلے، علی، تم بتاؤ، اندھی عقیدت کیا ہوتی ہے؟

علی: (کچھ سوچتے ہوئے) سر، شاید یہ وہ ہوتا ہے جب ہم کسی پر بغیر سوچے سمجھے بھروسہ کرتے ہیں؟

urdu drmas for students; andhi aqidat
urdu drmas for students; andhi aqidat

استاد: بالکل صحیح! اگر ہم کسی کی بات کو بغیر سوچے سمجھے مانیں، چاہے وہ صحیح ہو یا غلط، تو یہ اندھی عقیدت کہلاتی ہے۔ چلو، اس بات کو ایک کہانی کے ذریعے سمجھتے ہیں۔

(سب کردار ایک منظر میں آ جاتے ہیں۔)

منظر 2: گاؤں کا منظر۔ فاطمہ، حمزہ اور زینب بات کر رہے ہیں۔

فاطمہ: (حمزہ سے) حمزہ، کیا تم نے سنا؟ بابا جان نے کہا ہے کہ پہاڑ کے دوسری طرف ایک جادوئی درخت ہے، جو ہر خواہش پوری کرتا ہے۔

حمزہ: (حیرت سے) واقعی؟ تو ہمیں فوراً وہاں جانا چاہیے!

زینب: (سوچتے ہوئے) لیکن یہ بات کتنی عجیب سی لگتی ہے۔ کیا یہ سچ ہو سکتا ہے؟

فاطمہ: (ضد کرتے ہوئے) اگر بابا جان نے کہا ہے، تو یہ ضرور سچ ہوگا!

(سب بچے جادوئی درخت کی تلاش میں چل پڑتے ہیں۔ راستے میں ایک پل آتا ہے جو ٹوٹا ہوا ہے۔)

حمزہ: (پریشان ہو کر) یہ پل ٹوٹا ہوا ہے، لیکن ہمیں گزرنا ہوگا!

زینب: (روکتے ہوئے) نہیں! یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ ہمیں پہلے سوچنا چاہیے۔

فاطمہ: (غصے سے) تم ہمیشہ سوال کرتی ہو! ہمیں آگے بڑھنا چاہیے، کیونکہ بابا جان نے کہا ہے۔

(سب پل پر چلتے ہیں، لیکن پل ٹوٹ جاتا ہے، اور وہ گرنے سے بال بال بچتے ہیں۔)

منظر 3: واپس کلاس روم۔

urdu drmas for students; andhi aqidat
urdu drmas for students; andhi aqidat

استاد: (مسکراتے ہوئے) تو بچوں، آپ نے کیا سیکھا؟

علی: (فکر مند لہجے میں) سر، ہمیں کسی کی بات پر بغیر سوچے عمل نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر جب جان یا عزت داو پر ہو۔

استاد: بالکل درست! عقل اور سوال کرنے کی عادت کو ہمیشہ ساتھ رکھنا چاہیے۔ یہی سمجھدار انسان کی پہچان ہے۔

سب بچے: شکریہ، سر!


پردہ گرتا ہے۔

Leave a Comment