aise kyun ghazal version urdu lyrics| ایسے کیوں کچھ تو لکھتی ہوں
Contents
hide
ایسے کیوں کچھ تو لکھتی ہوں
لکھ کے مٹاتی ہوں میں رات بھر
ایسے کیوں باتیں خود کی ہی
خود سے چھپتی ہوں میں آج کل
پر یہ سب سوچنا
دل کو یوں کھولنا
سب کچھ کہہ کر ہی
سب کو بتانا ضروری ہے کیا
ایسے کیوں
ایسے کیوں اس کے ہونٹوں پہ
اچھا لگتا ہے میرا نام
ایسے کیوں کچھ بھی بولے وہ
من میں گھلتا ہے زعفران
گرتا ہے گل مہر
خوابوں میں رات بھر
ایسے خوابوں سے باہر نکلنا
ضروری ہے کیا
ایسے کیوں
ہاں کیوں، ہاں کیوں
وہ کچھ بولے نہ
ایسے کیوں
ہاں کیوں، ہاں کیوں
وہ کچھ بولے نہ
اکثر تم سے مل کر مجھ کو
گھر سا لگتا ہے
پھر کیوں دل ہی دل میں کوئی
ڈر سا لگتا ہے
اکثر تم سے مل کر مجھ کو
گھر سا لگتا ہے
پھر کیوں دل ہی دل میں کوئی
ڈر سا لگتا ہے
بیتا جو واقعہ
سوچوں میں کیوں بھلا
بیتی باتوں سے دل کو دکھانا
ضروری ہے کیا
ایسے کیوں
ہاں کیوں، ہاں کیوں
وہ کچھ بولے نہ
ایسے کیوں
ہاں کیوں، ہاں کیوں
وہ کچھ بولے نہ