Good Night Urdu Shayari
شب بخیر شاعری: دل کو چھونے والی دعائیں اور احساسات
شب بخیر کہنا ایک خوبصورت روایت ہے جو دن کے اختتام پر محبت، خیال اور دعا کا اظہار کرتی ہے۔ اردو ادب میں شب بخیر کے موضوع پر بہت سی دل کو چھونے والی شاعری تخلیق کی گئی ہے۔ یہ اشعار نہ صرف دلوں کو سکون بخشتے ہیں بلکہ جذبات کو الفاظ میں سمیٹ کر محبت اور قربت کا احساس بھی دلاتے ہیں۔
شب بخیر شاعری میں چاندنی راتوں، ستاروں کی روشنی، محبت کی خوشبو، اور انتظار کے لمحوں کا ذکر ہوتا ہے۔ یہ اشعار کسی کے دل تک پہنچنے کا ایک خوبصورت ذریعہ ہیں اور محبوب کو اپنی یاد دلانے کا ایک بہترین انداز۔
اس پوسٹ میں ہم مشہور اردو شاعروں کی شب بخیر شاعری کے چند خوبصورت اشعار پیش کریں گے، جو یقیناً آپ کے دل کو چھو جائیں گے۔ یہ اشعار محبت، دعاؤں، اور سکون کی خوبصورت کیفیت کا عکس ہیں۔ تو آئیے ان اشعار سے لطف اٹھائیں اور اپنے چاہنے والوں کو شب بخیر کہیں۔ 🌙
افتخار عارف
اے میری زندگی کے خواب، شام بخیر شب بخیر
ڈوب چلا ہے آفتاب، شام بخیر، شب بخیر

مرزا غالب
شب کو کسی کے خواب میں آیا نہ ہو کہیں
دُکھتے ہیں آج اُس بُتِ نازک بدن کے پاؤں

aankhon men jo bat ho gai hai by firak ghorakhpuri
محبت اور رشتوں کی اہمیت پر 50 اقوالِ زریں
فیض احمد فیض
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے

وسیم بریلوی
تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں
زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے

جاں نثار اختر
سو چاند بھی چمکیں گے تو کیا بات بنے گی
تم آئے تو اس رات کی اوقات بنے گی

جوش ملیح آبادی
اس نے وعدہ کیا ہے آنے کا
رنگ دیکھو غریب خانے کا

صبا اکبرآبادی
آپ آئے ہیں سو اب گھر میں اجالا ہے بہت
کہیے جلتی رہے یا شمع بجھا دی جائے

احمد فراز
ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود
آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا

واصف دہلوی
بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم
تم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم

اطہر نفیس
اتنے دن کے بعد تو آیا ہے
آج سوچتا ہوں کس طرح تجھ سے ملوں

قمر صدیقی
یہ انتظار کی گھڑیاں یہ شب کا سناٹا
اس ایک شب میں بھرے ہیں ہزار سال کے دن
سرفراز خالد
رونق بزم نہیں تھا کوئی تجھ سے پہلے
رونق بزم ترے بعد نہیں ہے کوئی
لالہ مادھو رام جوہر
سنتا ہوں میں کہ آج وہ تشریف لائیں گے
اللہ سچ کرے کہیں جھوٹی خبر نہ ہو
نہال سیوہاروی
تم جو آئے ہو تو شکل در و دیوار ہے
اور کتنی رنگین مری شام ہوئی جاتی ہے
مختار صدیقی
کی شب حشر مری شام جوانی تم نے
چھیڑی کس دور کی کس وقت کہانی تم نے