اے-پی-جے- عبدالکلام کی یاد میں اور انکی یوم پیدائش پر انکی ذندگی پر ایک نظر ڈالتے ہیں. (جلی ہوئی روٹی)

یہ اس وقت کی بات ہے جب  چھوٹے تھا۔  ایک رات وہ اپنے والدین کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے۔

کھانا کھاتے ہوئے ان کی نظر والد کی پلیٹ پر گئی۔ انھوں  نے دیکھا کہ جو روٹیاں ان کی ماں نے ان کو پروسی تھیں وہ جلی ہوئی تھی۔ 

لیکن والد بغیر کچھ کہے سکون سے وہ جلی ہوئی روٹیاں کھا رہے ہیں۔

جب ان کی ماں نے انکے والد  سے جلی ہوئی روٹیوں کے لیے معافی مانگی تو انھوں  نے ہنستے ہوئے کہا کہ 

کوئی بات نہیں، مجھے جلی ہوئی روٹیاں پسند ہیں۔

یہ سن کر ڈاکٹر اے پی جے  عبدالکلام حیران رہ گئے۔ بعد میں انھوں  نے اپنے والد سے پوچھا کہ کیا وہ واقعی جلی ہوئی روٹیاں پسند کرتے ہیں،

جس پر ان کے والد نے جواب دیا،  ’’جلی ہوئی روٹی کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، لیکن  جلے ہوئے الفاظ بہت کچھ بگاڑ سکتے ہیں۔‘‘

آیئے اسی نسبت سے کوئز حل کرتے ہیں اور اے پی جے عبالکلام کی زندگی کو جانتے ہیں۔

unique quotes of apj abdul kalam in urdu

یوم تحریک مطالعہ