سمندر سے خوف

حیرت انگیز واقعہ

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

ایک بغدادی سوداگر اپنے غلام کے ساتھ جہاز میں بیٹھا ہوا تھا اور وہ بصرہ جا رہے تھے۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

بہلول اور کچھ اور لوگ بھی اس جہاز میں تھے۔  غلام نے رونا شروع کر دیا کیونکہ وہ جہاز کی ہنگامہ خیز حرکت سے خوفزدہ تھا۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

اس پر تمام مسافر پریشان ہو گئے۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

بہلول نے غلام کے آقا سے کچھ مشورہ کر کے اسے خاموش کرنے کی اجازت چاہی۔  سوداگر راضی ہو گیا۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

ہلول نے فوراً غلام کو سمندر میں پھینکنے کا حکم دیا۔  اس کے حکم پر عمل ہوا۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

جب غلام موت کے قریب تھا تو اسے بچا لیا گیا۔  اس تجربے کے بعد غلام خاموشی سے جہاز کے ایک کونے میں بیٹھ گیا۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

مسافروں نے بہلول سے اس کی وجہ پوچھی کہ اس فعل نے غلام کو کیوں خاموش کر دیا۔

Image by Walkerssk from Pixabay

سمندر سے خوف

بہلول نے جواب دیا،  ”اس غلام کو معلوم نہیں تھا کہ یہ جہاز کتنا آرام دہ ہے یا اس کی کیا عظمت اور قدر ہے۔ جب اسے سمندر میں پھینکا گیا تو اس نے سمجھا کہ یہ جہاز ایک آرام دہ اور راحت بخش جگہ ہے۔

Image by unaihuiziphotography on Freepik

بہلول اور تاجر

کہانی پڑھنے کے لیے ذیل کی لنک پر کلک کیجیے۔

Image by Walkerssk from Pixabay